پہلے ہماری سلامتی کی بات کریں بعد میں تجارت کی: سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید

کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم تمام پارٹیوں کو بلا کر اس معاملے کو واضح کریں۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لینے پر تلے ہوئے ہیں۔ پہلے انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہندوستان اور امریکہ کے ساتھ تجارت پر بات کی اور جنگ بندی میں ثالثی کی جس کو وہ اب مدد کرناکہتے ہیں۔ ٹرمپ کے دعوؤں پر اپوزیشن جماعتیں حکومت پر حملہ آور ہیں۔ اس دوران سابق وزیر خارجہ اور سینئر کانگریس رہنما سلمان خورشید نے اپنا ردعمل دیا۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا، "ڈونالڈ ٹرمپ بہت بڑے آدمی ہیں، مجھ سے ان پر کوئی وضاحت نہ مانگیں، آپریشن سندور پر ہم نے یہ ایک بار نہیں بلکہ کئی بار کہا ہے کہ ہم حکومت سے مکمل اتفاق کرتے ہیں اور حکومت کو مکمل تعاون دیتے ہیں، ہم اپنی مسلح افواج کو سلام پیش کرتے ہیں، اس کے علاوہ کوئی ہم سے اور کیا توقع رکھتا ہے، وہ آکر ہمیں بتائےیا کوئی اور ہمیں بتائے کہ اس پر وہ ہمارا کیا رد عمل چاہتے ہیں۔‘‘
ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ اگر پاکستان کے ساتھ بات چیت ہوگی تو وہ صرف دہشت گردی پر ہوگی۔ اس بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ "انہوں نے ابھی تک ہمیں یہ نہیں بتایا کہ کیا بات چیت ہو گی، انہوں نے ہمیں یہ نہیں بتایا کہ جنگ بندی کس نے کی اور کیسے کی، کیا ہمیں امریکہ یا ان کی بات ماننی چاہیے یا ہمیں کسی اور کی سننی چاہیے؟”
سلمان خورشید نے مطالبہ کیا کہ ‘وزیراعظم تمام جماعتوں کو بلا کر اس معاملے کو واضح کریں اور یہ بھی واضح کریں کہ وہ ہم سے کیا توقع رکھتے ہیں، تب ہی کچھ کہا جا سکتا ہے’۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر وہ (پاکستان) ہم سے تجارت کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہمیں کرنا چاہیے لیکن پہلگام میں جو کچھ ہوا اس کے تناظر میں تجارت کی کوئی بات نہیں ہو سکتی، سب سے پہلے بات ہماری سلامتی کے بارے میں ہونا چاہیے، سب سے پہلے ان لوگوں کے احتساب کے بارے میں بات ہونا چاہیے جنہوں نے ہم پر حملہ کیا، ان کے خلاف کارروائی کی جائے، اس کے بعد ہی کچھ اور بات ہو گی۔‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔