دہشت گرد تنظیم ’ٹی آر ایف‘ کے خلاف ہندوستان اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں اٹھانے والا ہے سخت قدم

ہندوستان اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے قصوروار دہشت گرد آرگنائزیشن ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ کے خلاف ثبوت پیش کرے گا۔


پاکستان کے ذریعہ حمایت یافتہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان نے مزید ایک سخت قدم اٹھانے کا ارادہ کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے قصوروار دہشت گرد آرگنائزیشن ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ (ٹی آر ایف) کے خلاف ثبوت پیش کرے گا۔
ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ نے ذرائع کے حوالے سے یہ خبر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی میٹنگ میں ہندوستان 14 مئی، یعنی آج ہی انسداد دہشت گردی کمیٹی کے سامنے ٹی آر ایف کے خلاف ثبوت پیش کرے گا۔ اس دہشت گرد تنظیم کے اراکین نے ہی گزشتہ 22 اپریل کو پہلگام میں چھٹیاں منا رہے کئی سیاحوں کا گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
اس سے قبل ہندوستانی وزارت خارجہ نے 13 مئی کو ہی ظاہر کر دیا تھا کہ ہندوستان اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں لشکر طیبہ سے جڑے دہشت گرد آرگنائزیشن ’دی ریزسسٹنس فرنٹ‘ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرے گا۔ یہ وہی دہشت گرد تنظیم ہے جس نے پہلگام میں 26 بے قصوروں کی جان لی، اور پھر اس کی ذمہ داری بھی قبول کی۔ حالانکہ بعد میں یہ تنظیم پہلگام حملہ کی ذمہ داری لینے سے پیچھے ہٹ گیا تھا۔
بہرحال، 13 مئی کو اپنے ہفتہ واری پریس کانفرنس ہندوستانی وزارت خارجہ نے بتایا تھا کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران پاکستان کے ڈی جی ایم او کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کب اور کیسے بات چیت کی پیش قدمی کی گئی۔ پاکستانی ڈی جی ایم او کی پیش قدمی پر ہندوستان نے کس طرح اور کن شرائط پر جنگ بندی کی رضامندی ظاہر کی تھی۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ جموں و کشمیر کے معاملے میں تیسرے فریق کی مداخلت کو ہندوستان کبھی منظوری نہیں دیتا۔ ہندوستان اور پاکستان خود اس مسئلہ کو آپس میں بات چیت کے ذریعہ حل کریں گے۔
دوسری طرف ’دی اکونومک ٹائمز‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان نے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی 1267 انسداد دہشت گرد کمیٹی میں ایک ٹیم بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی میٹنگ اس ہفتہ ہونے والی ہے۔ ہندوستان نے یہ فیصلہ اس لیے کیا ہے تاکہ ٹی آر ایف کو ایک دہشت گرد تنظیم کی شکل میں نامزد کیا جا سکے اور اس کے اراکین پر سفری پابندی کے ساتھ کچھ دیگر پابندیاں بھی لگائی جا سکیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی ٹیم دہشت گردی میں پاکستان کی ملی بھگت کو ظاہر کرنے والے نئے ثبوت پیش کرے گی۔ یہ ثبوت 22 اپریل کے دہشت گردانہ حملے میں ٹی آر ایف کے کردار پر مرکوز ہوں گے۔