جنگ بندی کے بعد بھی فاضلکہ کا ایک گاؤں خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے کو مجبور، پاکستان کے ’وعدہ‘ پر ذرا بھی اعتبار نہیں

قادر بخش گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’جنگ بندی کے معاہدہ کے بعد بھی پاکستان نے ہندوستان پر حملہ کیا۔ اس لیے انہیں پاکستان پر بھروسہ نہیں ہے، وہ کبھی بھی حملہ کر سکتا ہے۔‘‘


فائل تصویر آئی اے این ایس
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ’آپریشن سندور‘ کے بعد جنگ بندی ہو چکی ہے۔ اس کے باوجود ہند و پاک کے درمیان موجود بین الاقوامی سرحد سے تقریباً 500 میٹر کے فاصلے پر فاضلکہ ضلع میں موجود ایک گاؤں خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔ اس ہندوستانی علاقہ کے لوگ جنگ بندی کے بعد بھی سورج ڈھلتے ہی گھروں میں تالا لگا کر محفوظ مقامات کی طرف چلے جاتے ہیں، اور اس کی بڑی وجہ پاکستان کا ’ناقابل اعتبار‘ ہونا ہے۔ گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستان کے ’وعدہ‘ پر ذرا بھی اعتبار نہیں ہے۔ وہ بات تو جنگ بندی کی کرتا ہے، لیکن رہ رہ کر گولی باری کرنے سے باز نہیں آتا۔
قادر بخش گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہند-پاک کشیدگی کے درمیان انہوں نے خود آسمان میں پاکستان سے آئے ڈرون کو دیکھا اور دھماکے کی بھی آوازیں سنیں۔ اس کے بعد لوگ محفوظ مقامات کی طرف چلے گئے تھے۔ حالانکہ اب حالات معمول کی طرف بڑھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، پھر بھی لوگ روزانہ صبح گاؤں میں آتے ہیں اور شام کو گھروں میں تالا لگا کر محفوظ مقامات کی طرف چلے جاتے ہیں۔
گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدہ کے بعد بھی پاکستان نے ہندوستان پر حملہ کیا۔ اس لیے انہیں پاکستان پر یقین نہیں ہے، وہ کبھی بھی حملہ کر سکتا ہے۔ محض 500 میٹر پر ہند و پاک کی بین الاقوامی سرحدی تار بندی ہے۔ اس لیے انہیں ڈر ہے کہ اگر رات کے وقت پاکستان نے حملہ کیا تو اس وقت اپنے اہل خانہ اور بچوں کو لے کر کہاں جائیں گے۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ انہیں انتظامیہ نے نہ تو گاؤں خالی کرنے کے لیے کہا ہے اور نہ ہی یہاں سے محفوظ مقامات پر جانے کی کوئی اپیل کی گئی ہے۔ وہ لوگ خود کی حفاظت کے مدنظر یہ قدم اٹھا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ فاضلکہ انتظامیہ کی جانب سے لگاتار یہ اپیل کی جا رہی ہے کہ لوگ گھبرائیں نہیں، کیونکہ اب حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ گزشتہ 2 دنوں میں نہ تو بازار بند کرائے گئے اور نہ ہی بلیک آؤٹ ہوا۔ حالانکہ احتیاط کے طور پر اگلے 48 گھنٹے کے لیے انتظامیہ نے اسکول ضرور بند کیے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔