نئی دہلی (پی ٹی آئی) آپریشن سندور کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں وزیراعظم نریندرمودی نے آج پاکستان کو سختی کے ساتھ انتباہ دیا کہ ہندوستان نیوکلیر بلیک میل کے آگے نہیں جھکے گا اور دنیا کو یہ واضح پیام دیا کہ دہشت گردی اور تجارت، دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ جاری نہیں رہ سکتے۔
مودی نے اپنے 22 منٹ طویل خطاب میں کہا کہ آپریشن سندور دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی نئی پالیسی ہے۔ یہ نیا نارمل ہے۔ ہم نے پاکستان کے خلاف اپنی کارروائی کو صرف معطل کیا ہے اور مستقبل میں اس کا انحصار ان کے رویہ پر ہوگا۔
انہوں نے پاکستانی حکمرانوں کو مشورہ بھی دیا کہ وہ اتنے برسوں سے جن دہشت گردوں کی پرورش کررہے ہیں وہ خود پاکستان کو نگل لیں گے۔ اگر پاکستان اپنی بقا چاہتا ہے تو اسے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والی حکومت اور دہشت گردوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کرے گا اور کسی بھی غلط اقدام پر فیصلہ کن کارروائی کرنے کا انتباہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا دور نہیں اور یہ دہشت گردی کا بھی دور نہیں۔ مودی نے پاکستان کی 8 ہوائی پٹیوں کو تباہ کرتے ہوئے اسے امن کی درخواست کرنے پر کامیابی کے ساتھ مجبور کردینے پر مسلح افواج کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب پاکستان کے ساتھ صرف دہشت گردی اور پاک مقبوضہ کشمیر پر ہی بات چیت ہوگی۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ بتائے جانے کے چند منٹوں بعد کہ انہوں نے ہند۔پاک سے کہا تھا کہ اگر وہ جنگ جاری رکھتے ہیں تو ان کا انتظامیہ دونوں کے ساتھ کوئی تجارت نہیں کرے گا، مودی نے پاکستان کے ساتھ تجارت نہ کرنے کے بارے میں یہ بیان دیا ہے۔
مودی نے کہا کہ پاکستان نے ہندوستان سے فوجی کارروائی روک دینے کی درخواست کی اور ان کی جانب سے مہم جوئی روک دینے کے وعدہ کے بعد ہی نئی دہلی نے اس پر غور کیا۔
وزیراعظم نے پہلگام حملہ کو دہشت گردی کا انتہائی وحشیانہ چہرہ قرار دیا اور کہا کہ انہیں شخصی طور پر بے حد تکلیف پہنچی تھی لیکن اب دشمن ہماری خواتین کے سر سے سندور پونچھنے کے نتائج کو سمجھ چکا ہے۔ پاکستان نے ہماری بہنوں کے سر سے سندور مٹایا، ہم نے پاکستان میں قائم دہشت گردی کی یونیورسٹیوں کا صفایا کردیا۔ انہوں نے مسلح افواج کی بہادری کو ملک کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے نام معنون کیا۔