تلنگانہ حکومت نے ہزاروں کروڑ کا قرض لے کر بھی کوئی فائدہ کا کام نہیں کیا: کویتا

تلنگانہ حکومت نے ہزاروں کروڑ کا قرض لے کر بھی کوئی فائدہ کا کام نہیں کیا: کویتا

حیدرآباد: بی آر ایس کی ایم ایل سی کویتا نے ریمارک کیا کہ تلنگانہ حکومت نے ہزاروں کروڑ کا قرض لے کر بھی کوئی فائدہ کا کام نہیں کیا۔

انہوں نے پارٹی ہیڈکوارٹرس تلنگانہ بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے 16 ماہ کی حکمرانی میں ہزاروں کروڑ روپے کا قرض لیا، لیکن عوامی مفاد کے لئے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا۔

انہوں نے بطورخاص وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے قرضوں سے متعلق حالیہ بیانات کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان بیانات سے ریاست کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 11 اپریل کو جاری کردہ جی او نمبر 12 کو ویب سائٹ پر کیوں نہیں ڈالا گیا۔

اس جی او کے تحت، تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کو پرائیویٹ لمیٹڈ سے پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کیا گیا ہے، جس سے حکومت کو ہزاروں کروڑ روپے کے قرضہ جات لینے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس حکومت نے 1.80 لاکھ کروڑ روپے کا قرض لیا، لیکن نہ کوئی بڑا منصوبہ شروع کیا، نہ کسانوں کو مکمل بھروسہ دیا، نہ خواتین کو انتخابی وعدہ کے مطابق سونادیا، اور نہ ہی وظیفہ کی رقم میں اضافہ کیا۔ کویتا نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے 80 ہزار کروڑ روپے سود کی ادائیگی میں خرچ کئے جبکہ باقی 1 لاکھ کروڑ روپے کنٹریکٹرس کو دیئے گئے، جن میں سے 20 ہزار کروڑ روپے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے ذاتی کھاتے میں گئے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر ان کے الزامات غلط ہیں تو کانگریس حکومت فوری طور پر ایک وائٹ پیپر جاری کرے تاکہ سچائی عوام کے سامنے آ سکے۔





[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے