ٹرمپ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے: نیتن یاہو

ٹرمپ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ فلسطینی ریاست کو تسلیم نہیں کریں گے کیونکہ اس سے اسرائیل کی سلامتی کو خطر ہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے اختلافات کے بارے میں خبروں کے جواب میں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ’میرا نہیں خیال کہ آپ فلسطینی ریاست کے بارے میں سنیں گے اور ٹرمپ اسے تسلیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں اپنے جنگی منصوبوں کے حوالے سے اسرائیل واشنگٹن سے اجازت نہیں مانگتا۔‘

نیتن یاہو نے خارجہ امور اور سلامتی کمیٹی کے سامنے کہا کہ انہوں  نے میڈیا میں سنا ہے کہ وہ اور ٹرمپ ایک دوسرے سے ناراض ہیں اور سفیر تل ابیب میں امریکی سفیر مائیک ہکابی اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے ہیں۔  دیکھتے ہیں۔ اس لیے میرا نہیں خیال کہ آپ فلسطینی ریاست کے بارے میں سنیں گے۔ چینلز پر تقسیم کی بات کی سیاسی وجوہات ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ ہم نے حوثیوں پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں مانگی اور نہ ہی ہم غزہ میں اپنے جنگی منصوبوں کے لیے اجازت مانگتے ہیں۔ امریکیوں نے حوثیوں کے خلاف مداخلت کرنے کی رضاکارانہ پیشکش کی اور کہا تھا کہ جب حوثی حملے بند کر دیں گے تو وہ بھی رک جائیں گے۔

امریکی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان اختلافات حال ہی میں بڑھ گئے ہیں۔ خاص طور پر ایرانی خطرات سے نمٹنے، غزہ میں جاری جنگ اور یمن کی حوثی جماعت کے ساتھ تعامل کے حوالے سے دونوں رہنماؤں کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے "این بی سی نیوز” نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے عوامی تبصروں سے نیتن یاہو کو ناراض کیا جس سے دونوں کے تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہوا۔ دو امریکی عہدیداروں، مشرق وسطیٰ کے سفارت کاروں اور حالات سے باخبر دو دیگر افراد نے وضاحت کی ہے کہ نیتن یاہو اس وقت غصے اور پریشانی میں مبتلا ہو گئے جب ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے ابھی تک اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا کہ آیا ان کی انتظامیہ کے زیر انتظام مذاکرات پر مبنی جوہری معاہدے کے تحت ایران کو یورینیم کی افزودگی کی اجازت دی جائے یا نہیں۔

مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف کو نیتن یاہو کی ناراضی سے آگاہ کیا تھا۔ دوسری جانب ایک اور امریکی عہدیدار اور تناؤ سے باخبر ایک شخص کے مطابق ٹرمپ کو غزہ میں ایک نیا فوجی حملہ شروع کرنے کے نیتن یاہو کے فیصلے پر مایوسی ہوئی ہے۔ امریکی صدر اس حملے کو خطے کی تعمیر نو کے اپنے منصوبے کے منافی سمجھ رہے ہیں۔ دو ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرمپ نے نجی محفلوں میں اس یقین کا اظہار کیا کہ غزہ پر اسرائیل کا نیا حملہ ضائع ہونے والی کوشش ہے کیونکہ اس سے تعمیر نو کا عمل مزید مشکل ہو جائے گا۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے