مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان ابراہیم رضائی نے کہا کہ آج پارلیمنٹ کے خارجہ پالیسی کمیشن کے اجلاس میں بندر عباس واقعے اور پاک بھارت کشیدگی کا جائزہ لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن کے اراکین کو بندر عباس آتشزدگی کے حالیہ واقعے کی وجوہات اور عوامل کی تحقیقات کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی۔
رضائی نے کہا کہ اجلاس میں، وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیا کے نمائندوں کی موجودگی میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں پاک بھارت تنازعے کی مختلف جہتوں اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی میں ایران کے موثر کردار کا جائزہ لیا گیا۔
رضائی نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی اور پاکستان پر ہندوستان کے حملے کا سب سے بڑا فائدہ اسرائیل کو ہوا، جس کا مقصد غزہ میں جاری صیہونی حکومت کے جرائم سے عالمی توجہ ہٹانا تھا تاکہ دنیا کی نگاہیں کشمیر پر ہوں اور صیہونی رژیم کو سانس لینے کا موقع مل سکے۔