اکھلیش یادو نے شروع کی ’مشن-27‘ کی تیاری، کارکنان سے ’پی ڈی اے‘ کے ایجنڈے کو گاؤں-گاؤں پہنچانے کی اپیل
اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’آئندہ 2027 کے اسمبلی انتخاب کی ابھی سے تیاری شروع کر دی جائے۔ پارٹی کارکنان کو بوتھ کی سطح پر کام کرنا ہوگا اور عوام کے درمیان جا کر بی جے پی کی ناکامیوں کو بتانا ہوگا۔‘‘
اکھلیش یادو پریس کانفرنس کرتے ہوئے، ویڈیو گریب
سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اور اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اتوار (11 مئی) کو ایک بار پھر بی جے پی پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے لکھنؤ واقع پارٹی ہیڈ کوارٹر کے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا آڈیٹوریم مں مختلف اضلاع سے آئے کارکنان سے خطاب کیا۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ملک کی سرحدوں کو محفوظ رکھنا، سماجی ہم آہنگی برقرار رکھنا اور معیشت کو مضبوط کرنا کسی بھی حکومت کی اولین اور بنیادی ذمہ داری ہونی چاہیے۔ لیکن موجودہ بی جے پی حکومت ان تینوں محاذوں پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔
ایس پی صدر نے کہا کہ ’’آج ملک میں جمہوریت اور آئین پر بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری مسلسل بڑھ رہی ہے۔ نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے، کسان پریشان ہیں اور عام آدمی کی جیب پر مہنگائی کی مار پڑ رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہر محکمہ میں بدعنوانی کا راج ہے اور عوام خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہی ہے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کی خبر کے مطابق اکھلیش یادو نے کہا کہ آئندہ 2027 کے اسمبلی انتخاب کو لے کر ابھی سے تیاری شروع کر دی جائے۔ پارٹی کارکنان کو بوتھ کی سطح پر مضبوطی کے ساتھ کام کرنا ہوگا اور عوام کے درمیان جا کر بی جے پی کی ناکامیوں کو بتانا ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی صرف جھوٹے وعدوں اور جذباتی نعروں کے سہارے اقتدار میں بنی ہوئی ہے، لیکن اب عوام کا وہم ٹوٹ رہا ہے۔‘‘
اکھلیش یادو نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ عوام بی جے پی کا اصلی چہرہ پہچان چکی ہے۔ انہوں نے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ 2027 کے اسمبلی انتخاب کے لیے پوری طاقت سے میدان میں اتریں اور سماج وادی پارٹی کے ’پی ڈی اے‘ (پسماندہ، دلت، اقلیت) ایجنڈے کے ساتھ گاؤں-گاؤں جائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہی ایجنڈا سماجی انصاف قائم کرے گا اور اترپردیش کو ایک نئی سمت دے گا۔
اکھلیش یادو کے مطابق بی جے پی حکومت میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بے حد خراب ہے۔ جرائم پیشہ عناصر بے خوف ہو کر واردات کو انجام دے رہے ہیں۔ دلتوں پر مظالم کے معاملے میں اترپردیش سرفہرست ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ مجرم ریاست کو چھوڑ چکے ہیں تو پھر قتل، لوٹ اور عصمت دری کے واقعات کیسے ہو رہے ہیں؟ انہوں نے کسانوں کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’کسانوں کی فصلوں کی خرید میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہو رہی ہے۔ دھان، گندم اور مونگ پھلی جیسی فصلوں کی صحیح قیمت نہیں مل پا رہی ہے۔ گنا کسانوں کے واجبات ادا نہیں کیے گئے اور گندم کی سرکاری خریداری برائے نام ہو رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت صنعت کاروں سے ملی بھگت کر رہی ہے اور کسانوں کا استحصال کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔