مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیل کے ایک انٹیلی جنس اہلکار نے صیہونی جاسوس کی لاش کی واپسی کے لیے شام اور قابض رژیم کے درمیان رابطوں سے پردہ اٹھایا ہے۔
مذکورہ اہلکار نے بتایا کہ شام اور تل ابیب کے درمیان اسرائیلی جاسوس ایلی کوہن کی لاش واپس کرنے کے لیے رابطے ہو رہے ہیں۔
ایلی کوہن ایک اسرائیلی جاسوس تھا جس کی اصل شناخت بالآخر سامنے آئی اور اسے 1965 میں پھانسی دے دی گئی۔
اہلکار نے کہا کہ نئے شامی حکام کی براہ راست مداخلت ہی واحد مسئلہ تھا جس کی وجہ سے اسرائیلی فوجی زو فیلڈمین کی باقیات واپس لائی گئیں۔
اس سے قبل نیتن یاہو نے 1982 میں تل سلطان کی جنگ میں موساد کے خصوصی آپریشن میں مارے گئے فوجی کی لاش واپس لانے کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو نے خبر دی کہ فوجی زو فیلڈمین کی باقیات شام سے واپس کر دی گئی ہے۔
موساد اور اسرائیلی فوج نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا کہ ہم ایک خصوصی آپریشن میں فیلڈ مین کی باقیات شام کے قلب سے واپس لائے ہیں، تاہم آپریشن پیچیدہ اور تفصیلی انٹیلی جنس معلومات پر مبنی تھا۔