مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق یمنی فوج کے حملوں کے بعد اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے حکومت پر جوابی کارروائی کے لیے دباؤ بڑھانا شروع کیا ہے۔
سابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر یائیر لاپیڈ نے وزیر اعظم نیتن یاہو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یمنیوں سے خوف اور وقت ضائع کرنے کا رویہ ترک کردینا چاہیے، اور یمن کی بجلی اور پانی کی تنصیبات، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو نشانہ بنانا چاہیے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یمن کی مسلح افواج نے اسرائیل کے بن گوریان ایئرپورٹ پر بیلسٹک ہائپرسونک میزائل اور تل ابیب پر "یافا” نامی ڈرون کے ذریعے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہاتھ پر ہاتھ دھرے یہ نہیں دیکھ سکتا کہ حوثیوں کا میزائل حملہ کسی اجتماعی سانحے کا باعث بنے یا ملکی معیشت کو مفلوج کر دے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نتن یاہو یمن میں حوثیوں کی میزائل لانچنگ سائٹس اور دیگر بنیادی ڈھانچوں پر حملے تیز کریں۔ یمن کو بھاری نقصان پہنچانے کے کئی راستے ہیں، ہمیں صرف ایک فعال حکومت اور ایسا وزیر اعظم درکار ہے جو اپنے ہی سائے سے نہ ڈرے۔