مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق یمنی فوج نے گذشتہ روز تل ابیب کے بن گوریان ائیرپورٹ پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔ ان حملوں کے نتیجے میں ایئرپورٹ کی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں۔
صہیونی روزنامہ "معاریو” کو دیے گئے انٹرویو میں بن گوریون ایئرپورٹ کے ایک اعلی عہدیدار نے انکشاف کیا کہ متعدد بین الاقوامی ایئرلائنز اب بھی تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل رکھے ہوئے ہیں اور انہوں نے اسرائیل کو اپنی پروازوں کے شیڈول سے مکمل طور پر خارج کر دیا ہے۔
عہدیدار نے واضح کیا کہ انصاراللہ کے فضائی حملوں کے بعد جو تباہ کن اثرات سامنے آئے ہیں، ان کی حقیقت یہ ہے کہ بن گوریان ایئرپورٹ شاید پورے موسم گرما اور تعطیلات کے دوران بھی سنسان رہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ دنیا کی بڑی فضائی کمپنیوں کی جانب سے اسرائیل کے لیے پروازیں منسوخ کرنا اسرائیل کے لیے ایک بڑا اقتصادی اور سفارتی دھچکہ ہے۔
ان کے مطابق، جرمنی کی بڑی فضائی کمپنی "لفتھانسا” نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں اس وقت تک بحال نہیں کرے گی جب تک علاقائی سیکورٹی میں قابل ذکر بہتری نہ آئے۔