راہل گاندھی کے دوبارہ عدالت سے غیر حاضری پر نئی شکایت

راہل گاندھی کے دوبارہ عدالت سے غیر حاضری پر نئی شکایت

ممبئی: ساورکر کی ہتک عزت سے متعلق مقدمے میں راہل گاندھی کے ایک بار پھر عدالت میں حاضر نہ ہونے پر وی ڈی ساورکر کے پوتے ستیہکی ساورکر نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر اپنی عرضی داخل کرنے سے گریز کیا۔

یہ شکایت پونے میں ایم پی/ایم ایل اے کے مقدمات سے متعلق خصوصی عدالت میں ایڈوکیٹ سنگرام کولہٹکر کے ذریعے درج کرائی گئی۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کو جب راہل گاندھی کے وکیل ملند پوار نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کو شکایت کنندہ سے موصولہ مواد کا مطالعہ کرنا باقی ہے، تو عدالت سے التوا کی درخواست کی گئی۔

اس پر عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ 28 مئی مقرر کر دی۔شکایت کے مطابق عدالت نے پہلے ہی راہل گاندھی کو اس مقدمے میں مستقل حاضری سے استثنیٰ دیا تھا، لیکن عدالت نے یہ شرط رکھی تھی کہ وہ التوا کی درخواست نہیں کریں گے اور ان کا وکیل ہر سماعت پر موجود رہے گا۔

ایڈوکیٹ کولہٹکر نے دلیل دی کہ عدالت راہل گاندھی کی ضمانت کی درخواست ریکارڈ کرنے والی تھی، لیکن ملزم نے جان بوجھ کر اس کارروائی میں شریک نہ ہو کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔

شکایت میں عدالت سے درخواست کی گئی کہ راہل گاندھی کے ضمانتی مچلکے ضبط کیے جائیں اور ان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے زبردستی کا اقدام کیا جائے۔عدالت نے ایڈوکیٹ پوار کو جواب داخل کرنے کے لیے مہلت دیتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت 28 مئی کو مقرر کر دی ہے۔

ستیہکی ساورکر نے الزام عائد کیا ہے کہ راہل گاندھی، جو اس وقت لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ہیں، نے مارچ 2023 میں لندن میں ایک تقریر کے دوران کہا تھا کہ وی ڈی ساورکر نے اپنی ایک کتاب میں لکھا کہ انہوں نے اور ان کے پانچ چھ دوستوں نے ایک مسلمان شخص کو مارا اور وہ اس پر خوش ہوئے۔شکایت میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ کبھی پیش نہیں آیا اور نہ ہی ساورکر نے کسی کتاب میں اس طرح کا کوئی بیان درج کیا ہے۔





[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے