نئے پوپ کا اعلان، رابرٹ پریووسٹ عیسائیوں کے سب سے بڑے مذہبی رہنما بن گئے

نئے پوپ کا اعلان، رابرٹ پریووسٹ عیسائیوں کے سب سے بڑے مذہبی رہنما بن گئے

نئے پوپ کے طور پر رابرٹ پریووسٹ کے نام کا اعلان فرانس کے کارڈینل ڈومینک ممبرٹی نے کیا۔ "ہمارے پاس ایک پوپ ہے،” انہوں نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں جمع ہزاروں لوگوں کو بتایا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

ویٹی کن سٹی میں سسٹین چیپل کی چمنی سے سفید دھوئیں کا بادل اٹھےجس کا مطلب ہے کہ کیتھولک چرچ کے کارڈینلز نے اگلے پوپ کا انتخاب کر لیا ہے۔ سینئر کارڈینلز نے جمعرات کو سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اعلان کیا کہ امریکہ  کے رابرٹ پریووسٹ کیتھولک چرچ کے نئے پوپ ہوں گے اور وہ پوپ لیو XIV کے نام سے جانے جائیں گے۔ رابرٹ پریووسٹ پہلے امریکی پوپ ہیں۔

سسٹین چیپل کی چمنی سے سفید دھواں نکلنے کے تقریباً 70 منٹ بعد پوپ لیو سینٹ پیٹرز باسیلیکا کی مرکزی بالکونی میں نمودار ہوئے۔ پھر یہ واضح ہو گیا کہ 133 کارڈینل الیکٹرز نے کیتھولک چرچ کے لیے ایک نئے رہنما کا انتخاب کیا ہے۔ نئے پوپ کے طور پر رابرٹ پریووسٹ کے نام کا اعلان فرانس کے کارڈینل ڈومینک ممبرٹی نے کیا۔ "ہمارے پاس ایک پوپ ہے،” انہوں نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں جمع ہزاروں لوگوں کو بتایا۔

69 سالہ رابرٹ پریووسٹ کا تعلق شکاگو سے ہے۔ پریووسٹ نے اپنے کیریئر کا بیشتر حصہ پیرو میں بطور مشنری گزارا اور وہ صرف 2023 میں کارڈینل بن گئے۔ انہوں نے بہت کم میڈیا انٹرویوز دیے ہیں اور عوام میں کم ہی بولتے ہیں۔ پوپ فرانسس کی موت کے بعد لیو 267ویں کیتھولک پوپ بن گئے۔ پوپ فرانسس لاطینی امریکہ کے پہلے پوپ تھے اور انہوں نے 12 سال تک کیتھولک چرچ کی قیادت کی۔

کیتھولک روایت کے مطابق پوپ کنکلیو میں ایک نئے پوپ کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ اس میں پوری دنیا کے کارڈینلز پوپ کا انتخاب کرتے ہیں۔ کارڈینلز کیتھولک چرچ کے اعلیٰ ترین پادری ہیں۔ کارڈینلز دنیا بھر کے بشپ اور ویٹیکن کے اہلکار ہوتے ہیں جنہیں پوپ ذاتی طور پر منتخب کرتے ہیں۔ کنکلیو میں یہ کارڈینلز نئے پوپ کے انتخاب کے لیے کئی میٹنگیں کرتے ہیں۔

نئے پوپ کے لیے ووٹنگ ویٹی کن سٹی کے سسٹین چیپل میں ہو تی ہے۔ 80 سال سے کم عمر کارڈینلز کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہے۔ ووٹنگ کا پورا عمل خفیہ رکھا گیا ہے۔ اس مدت کے دوران، کارڈینلز کو بیرونی دنیا سے کسی بھی قسم کے رابطے کی اجازت نہیں ہے۔

کارڈینلز خفیہ بیلٹ کے ذریعے ووٹ دیتے ہیں۔ ووٹنگ ہر روز چار راؤنڈ تک ہوتی ہے اور اس وقت تک جاری رہتی ہے جب تک کہ کوئی امیدوار دو تہائی ووٹ حاصل نہ کر لے۔ یہ عمل صبح کے ایک خاص اجتماع سے شروع ہوتا ہے، جہاں 120 کارڈینلز سسٹین چیپل میں جمع ہوتے ہیں۔ یہ 120 کارڈینلز نئے پوپ کا انتخاب کرتے ہیں۔

اس اہم اجتماع کے بعد کارڈینل سب کو وہاں سے جانے کو کہتے ہیں۔ اس سے پہلے، یہ کارڈینلز رازداری کا حلف اٹھاتے ہیں اور نئے پوپ کے انتخاب تک خود کو کنکلیو کے اندر ہی محدود رکھتے ہیں۔ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ ووٹنگ کے پہلے دن نئے پوپ کا انتخاب ہو جائے گا۔

نتائج کے اعلان کے لیے تین کارڈینلز مقرر کیے جاتےہیں۔ یہ کارڈینلز ہر بیلٹ کے نتائج کو بلند آواز سے پڑھتے ہیں۔ اگر کوئی امیدوار مطلوبہ دو تہائی ووٹ حاصل نہ کر سکے تو بیلٹ کے نتیجے کو چولہے میں جلا دیا جاتا ہے۔ ان بیلٹس کو جلانے کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکلز انتہائی سیاہ دھواں پیدا کرتے ہیں۔

اسی طرح، جب کوئی امیدوار ایک راؤنڈ میں مطلوبہ دو تہائی ووٹ حاصل کرتا ہے، تو کالج آف کارڈینلز کے ڈین سے پوچھا جاتا ہے کہ کیا وہ اسے قبول کرتا ہے۔ اگر وہ مان لے تو پچھلے دور کے بیلٹ جل جاتے ہیں لیکن اس بار بیلٹ جلانے کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکلز سے سفید دھواں نکلتا ہے جس سے باہر کی دنیا کو پتہ چل جاتا ہے کہ نیا پوپ منتخب ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے