ایل او سی کشیدگی: گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں ہنگامی تیاریاں مکمل

شیلنگ ہندوستان کی جانب سے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کیے گئے ’آپریشن سندور‘ کے بعد شروع ہوئی۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بدھ کی صبح پاکستان کی جانب سے کی گئی شدید گولہ باری کے بعد گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) جموں نے کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق وینٹی لیٹرز، ادویات، اور بستروں سمیت دیگر اہم طبی وسائل پوری طرح سے فعال حالت میں رکھے گئے ہیں۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وریندر تریسال نے بتایا، ’جی ایم سی جموں کسی بھی ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ اسپتال میں وینٹی لیٹرز اور مانیٹرز سے لیس منی آئی سی یوز قائم کیے گئے ہیں، جب کہ تمام طبی عملے کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اسپتال میں نہ صرف بستر اور وارڈز فعال رکھے گئے ہیں بلکہ تمام ضروری ادویات، آکسیجن سپلائی، اور طبی آلات بھی وافر مقدار میں دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر تریسال کے مطابق، جی ایم سی نے 200 سے زائد بستر ہنگامی حالات کے لیے مختص کیے ہیں۔
یہ تیاریاں اس وقت کی گئی ہیں جب بدھ کی صبح ایل او سی پر پاکستانی فوج نے شدید شیلنگ کا آغاز کیا۔ اس حملے میں کم از کم 12 شہری جاں بحق اور 57 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔سرحدی اضلاع پونچھ، راجوری، سانبہ، اور کٹھوعہ کے اسپتالوں میں بھی طبی عملے کو الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
یاد رہے کہ یہ شیلنگ ہندوستان کی جانب سے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کیے گئے ’آپریشن سندور‘ کے بعد شروع ہوئی، جس میں نو اہداف کو میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔جی ایم سی جموں اس وقت جموں خطے کا سب سے بڑا طبی مرکز ہے جو ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔