جموں ۔سری نگر (پی ٹی آئی)جموں وکشمیر میں آج خط قبضہ (ایل او سی) کے قریب واقع مواضعات پر پاکستانی فوج کی گولہ باری میں کم ازکم 12 افراد بشمول 4 بچے ہلاک اور 57 دیگر زخمی ہوگئے۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہندوستانی فوج اس کا جواب دے رہی ہے۔ اس نے کئی پاکستانی چوکیوں کو تباہ کردیا۔ پاکستانی فوج کی اندھادھند گولہ باری سے دیہاتیوں میں افراتفری مچ گئی۔ وہ زیرزمین بنکروں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
عہدیداروں نے مرنے والوں کے نام بلویندر کور عرف روبی(33 سالہ)‘ محمد زین خان (10 سالہ)‘ اس کی بڑی بہن زویا خان (12 سالہ)‘ محمد اکرم (40 سالہ)‘ امریک سنگھ (55 سالہ)‘ محمد اقبال (45 سالہ)‘ رنجیت سنگھ (48 سالہ)‘ شکیلہ بی(40 سالہ)‘ امرجیت سنگھ(47 سالہ)‘ مریم خاتون (7 سالہ)‘ ویہان بھارگو (13 سالہ) اورمحمد رفیع (40 سالہ) بتائے ہیں۔
جموں و کشمیر میں سرحدی ضلع پونچھ میں پاکستان کی زبردست گولہ باری سے چہارشنبہ کے دن بڑی تباہی ہوئی۔ آج صبح ہندوستان کے آپریشن سندور کے بعد سرحد پار سے توپوں کے گولے اور مارٹر گولے برسائے گئے۔9 جانیں گئیں اور دیگر 28 زخمی ہوگئے۔ پاکستانی گولہ باری صرف پونچھ تک محدود نہیں رہی۔
جموں کے متصل ضلع راجوری کے سرحدی علاقے بھی زد میں آئے۔ کپواڑہ کا تنگدھر سیکٹر بھی نشانہ بنا۔ اندھادھند گولہ باری جسے مقامی لوگوں نے وحشیانہ کہا ہے رات 2 بجے کے آس پاس شروع ہوئی۔ سرحدی پٹی میں کئی رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا۔ دھماکوں کی آواز سے نیند سے بیدار ہونے والے لوگ محفوظ مقامات پر پناہ لینے کے لئے دوڑپڑے۔ پاکستان نے بھی توپخانہ کا استعمال کیا جس سے بڑی تباہی ہوئی۔ پونچھ شہر کے لوگوں نے خوف میں جاگ کر رات کاٹی۔
Photo Source: @Survey_Sarva