قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستانی فوج کو جوابی کارروائی کا اختیار دے دیا

قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستانی فوج کو جوابی کارروائی کا اختیار دے دیا

اسلام آباد: پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے ہندوستانی جارحیت اور پاکستان کے ردعمل پر قومی اسمبلی میں خطاب اور اراکین کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ختم ہوگیا میں اعلیٰ فوجی حکام، وزرا اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوئیں۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ہندوستان کی بلا اشتعال اور جنگی اقدام کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اور 7 مئی کی درمیانی شب ہندوستان کی جانب حملہ کیا گیا، ہندوستانی افواج نے پاکستان کی سرزمین پر میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کیے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کی ہندوستانی غیرقانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتی ہے جبکہ ہندوستانی اقدام پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔واضح رہے اجلاس میں وزیراعظم کا قومی اسمبلی میں خطاب اور اراکین کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستان کی گولہ باری کو‘جنگ کی کارروائی”قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک جواب دے رہا ہے۔ شہباز شریف نے چہارشنبہ کے دن سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا“پاکستان کو ہندوستان کے اس‘ایکٹ آف وار’کا مناسب جواب دینے کا پورا حق ہے اور اس کا جواب دیا جا رہا ہے۔”بائیس اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 25 سیاحوں اور ایک نیپالی سمیت 26 بے گناہ لوگ مارے گئے۔

جواب میں، ہندوستانی دفاعی فورسس نے کل رات پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے کم از کم نو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ہندوستان نے واضح کیا ہے کہ اس نے کسی پاکستانی فوجی اڈے پر حملہ نہیں کیا اور اس کی کارروائی جنگ بھڑکانے والی نہیں ہے۔



[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے