مہر خبررساں ایجنسی، دفاعی ڈیسک: عصرِ حاضر کی جنگوں میں ڈرون طیاروں کو فیصلہ کن ہتھیار سمجھا جاتا ہے، جو نہ صرف عسکری حکمتِ عملی میں گہری تاثیر پیدا کرتے ہیں بلکہ انسانی جانوں کے ضیاع کو بھی کم کرتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی افواج کو کم خرچ اور براہ راست مداخلت کے بغیر اہداف کی شناخت، نگرانی اور حملے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک انسان بردار جنگی جہازوں کے ساتھ بغیر پائلٹ کے اڑنے والے طیاروں کی پیداوار پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ڈرون طیاروں نے دشوار گزار علاقوں میں دشمن کے ٹھکانوں کی بروقت معلومات فراہم کرکے آپریشن کی کامیابی کی شرح میں اضافہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نیٹ ورکنگ کے ذریعے مشترکہ جنگی حکمت عملی میں یہ ڈرون طیارے مختلف یونٹس کے درمیان ہم آہنگی اور وسائل کے درست استعمال کو ممکن بناتے ہیں۔
اسلامی جمہوری ایران نے بھی پچھلی دہائیوں میں فوجی ڈرون طیاروں کی تیاری میں غیر معمولی پیش رفت کی ہے۔ ملکی مسلح افواج نے اندرونی صلاحیتوں پر بھروسا کرتے ہوئے ایسے ڈرونز تیار کیے ہیں جو نگرانی، ہدف شناسی اور حملے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 900 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھنے والا ایرانی جیٹ ڈرون کرار نہ صرف ایران کے فضائی دفاع کی فرنٹ لائن کو مضبوط کرتا ہے بلکہ ملکی دفاعی خودکفالت کی ایک علامت بھی بن چکا ہے۔
اسلامی جمہوری ایران نے حالیہ برسوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں پیش رفت کی ہے جدید جنگی ڈرون طیارے اس کی واضح مثال ہیں۔ ان کامیابیوں نے نہ صرف ایران کے دفاعی نظام کو تقویت دی ہے بلکہ اسے خطے میں ایک خودمختار عسکری طاقت کے طور پر بھی متعارف کرایا ہے۔
جدید ٹیکنالوجی کے حامل ایرانی ڈرون طیاروں کی خصوصیات
ایران نے روایتی جنگی سازوسامان کے بجائے ڈرون طیاروں کو کم خرچ اور مؤثر حربے کے طور پر اپنایا ہے، جو علاقائی خطرات سے نمٹنے میں مدد دیتے ہیں اور بیرونی انحصار کو کم کرتے ہیں۔
حرارتی کیمروں سے لیس ڈرون طیارے کم روشنی میں دیکھنے کی صلاحیت کے حامل ہیں، جو رات کے وقت یا تاریک علاقوں میں مؤثر کارروائی ممکن بناتے ہیں۔ کرار ڈرون طیارہ دشمن کی سرحدوں کے اندر گہرائی میں جاکر ہدف پر حملے کرسکتا ہے۔ یہ ڈرون طیارے دشمن کے خلاف جارحانہ کارروائی کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔
ایرانی ماہرین اور سائنسدانوں نے دشمن کے قبضے میں آئے ڈرونز کو تکنیکی طور پر تحلیل کرکے ان سے بہتر ماڈل تیار کیے ہیں، جو مقامی صنعت کی پیش رفت کا ثبوت ہیں۔
کرار: ایران کا پہلا ٹربو جیٹ جنگی ڈرون
کرار ڈرون، ایران کی فضائیہ کی صنعتی کمپنی "ہسا” کا تیار کردہ ہے۔ یہ ایران کا پہلا جیٹ انجن سے چلنے والا جنگی ڈرون ہے، جو مختلف اقسام کے ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کرار ڈرون کی رفتار 900 کلومیٹر فی گھنٹہ، حدِ پرواز 7500 سے 12000 میٹر کی بلندی پر 1000 کلومیٹر تک پرواز کرسکتا ہے جبکہ 250 کلوگرام ہتھیار اٹھا سکتا ہے جس میں آرٹیفیشل انٹیلجنس کے حال میزائل رعد301 اور کوثر اینٹی شپ میزائل شامل ہیں۔
یہ پیش رفت نہ صرف ایران کے دفاعی نظریے میں ترقی کی علامت ہے بلکہ عالمی طاقتوں کو ایک واضح پیغام بھی ہے کہ ایران ٹیکنالوجی کے میدان میں خودکفیل اور مستقبل کی جنگوں کے لیے تیار ہے۔
ایرانی ڈرون کرار نے جدید جنگی میدان میں ایک اہم مقام حاصل کرلیا ہے۔ اس کی مختلف اقسام اور وسیع آپریشنل صلاحیتوں نے اسے نہ صرف ایک موثر جنگی ہتھیار بلکہ ایران کے دفاعی خودانحصاری کا جیتا جاگتا ثبوت بنا دیا ہے۔
کرار ڈرون طیارے کے کئی ماڈلز ہیں:
1. خودکش ماڈل
کرار کے خودکش ماڈل میں جدید نیویگیشن اور آپٹیکل ٹارگٹ فائنڈنگ سسٹمز نصب ہیں، جو اسے دشمن اہداف کو اعلی دقت سے نشانہ بنانے کے قابل بناتے ہیں۔ حالیہ فضائی دفاعی مشقوں میں اس نے کامیابی سے زمینی اور فضائی اہداف کو نشانہ بنایا۔
2. ایئر انٹرسپشن ماڈل
کرار-4 ماڈل، حرارتی اور تصویری ہدف یاب میزائل مجید سے لیس ہے، جو دشمن کے فضائی آلات کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس نظام کی مدد سے کارروائی کی لاگت میں 70 فیصد تک کمی اور آپریشن کی سلامتی میں اضافہ ممکن ہوا ہے۔
3. آبدوز شکن ماڈل
کرار ڈرون امریکی ساختہ مارک 46 ٹارپیڈو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 1000 کلومیٹر سے زائد فاصلے تک دشمن آبدوزوں کی شناخت اور تباہی کی صلاحیت رکھتا ہے۔
4. پیڑولنگ ماڈل
آٹومیٹک پائلٹ اور دوران پرواز دوبارہ پروگرامنگ کی صلاحیت کے حامل کرار کو وسیع علاقوں کی نگرانی اور براہِ راست ویڈیو منتقلی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔