شملہ (پی ٹی آئی) سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی قائد انوراگ ٹھاکر نے پیر کے دن کہا کہ کاغذات کے بغیر زمین پر غیرقانونی قبضہ‘ وقف بورڈ کی ذہنیت بن گئی ہے۔
انہوں نے شملہ کی سنجولی مسجد کے مسئلہ پر بورڈ کو نشانہ تنقید بنایا۔ کانگڑہ ایرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ شملہ کی سنجولی مسجد کی تعمیر غیرقانونی طورپر ہوئی‘ نہ صرف اوپر کی منزلیں بلکہ ساری عمارت غیرمجاز ہے۔
وقف بورڈ‘ ملکیت کے کاغذات نہیں دکھاسکا۔ وہ مسجد کی تعمیر کا اجازت نامہ بھی پیش نہیں کرسکا۔ میونسپل کممشنر کورٹ نے ہفتہ کے دن مسجد کو ڈھادینے کا حکم جاری کردیا۔
ہمیرپور کے رکن لوک سبھا نے کہا کہ سنجولی مسجد‘ کاغذات کے بغیر زمین پر وقف بورڈ کے غیرقانونی قبضہ کی ہزاروں مثالوں میں ایک ہے۔ انہوں نے کہا ”قبضہ جمائیں گے‘ سنسنی پھیلائیں گے پر کاغذ نہیں دکھائیں گے“۔
شملہ میونسپل کارپوریشن کمشنر کورٹ نے ہفتہ کے دن رولنگ دی تھی کہ سنجولی مسجد کی تمام 5 منزلیں غیرمجاز ہیں۔ اس نے ساری عمارت ڈھادینے کا حکم دیا تھا۔
سنجولی کے بعض لوگوں اور ہندو تنظیموں نے مسجد ڈھادینے کے مطالبہ پر زور دیتے ہوئے احتجاج شروع کیا تھا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ مسجد‘ غیرمجاز ہے اور بلدیہ 15 سال سے کوئی کارروائی نہیں کررہا ہے۔