اتر پردیش کے سرکاری دفتر اب گائے کے گوبر سے بنے پینٹ سے رنگے جائیں گے، وزیر اعلیٰ یوگی کی افسروں کو ہدایت

افسروں کے مطابق گوبر سے تیار کیا گیا قدرتی پینٹ پوری طرح سے آرگینک ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف ماحولیات کے موافق ہے بلکہ دیواروں کو ایک خوبصورت دیسی شکل بھی دیتا ہے۔


تصویر سوشل میڈیا
اتر پردیش میں اب سرکاری دفتر کی عمارتیں عام پینٹ سے نہیں رنگی جائیں گی بلکہ انہیں رنگنے میں اب گائے کے گوبر سے بنے پینٹ کا استعمال ہوگا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے محکمہ مویشی پروری اور ڈیئری ڈیولپمنٹ کی جائزہ میٹنگ میں افسروں کو واضح ہدایت دی ہے کہ سرکاری عمارتوں میں گوبر سے بنے قدرتی پینٹ کا استعمال کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ ریاست کے بے گھر گوونش تحفظ مراکز کو خود کفیل بنانے کی ضرورت ہے۔ ان مراکز میں موجود گوبر کا بہتر استعمال کرتے ہوئے قدرتی پینٹ بنانے کو بڑھاوا دیا جائے۔ ساتھ ہی ان مراکز میں آرگینک کھاد اور دیگر گو-مبنی مصنوعات بنانے کے لیے بھی ٹھوس پالیسی بنائی جائے۔ انہوں نے ایسے پینٹ پلانٹس کی تعداد بڑھانے کی ہدایت بھی افسروں کو دی۔
نیوز ایجنسی کے مطابق افسروں نے بتایا کہ گوبر سے تیار کیا گیا قدرتی پینٹ پوری طرح سے آرگینک ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف ماحولیات کے موافق ہے بلکہ دیواروں کو ایک خوبصورت دیسی شکل بھی دیتا ہے۔اس میں کیمیکلز کا استعمال نہیں ہوتا جس سے صحت پر بھی کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔ اسے بنانے میں بھی توانائی کی کھپت کم ہوتی ہے اور لاگت بھی روایتی پینٹ سے کم ہوتی ہے۔
ریاست کے 7693 گو-پناہ گاہوں میں اس وقت 11.49 لاکھ گائے محفوظ ہیں۔ ان کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمروں سے کی جا رہی ہے اور وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی ہے کہ وہاں کیئر ٹیکر کی وقت پر تعیناتی، تنخواہ کی ادائیگی، بھونسا بینک کا قیام، ہرے چارے کی دستیابی اور مویشی طبی خدمات کے انتظام کو یقینی کیا جائے۔ یوگی نے خاص طور پر یہ بھی کہا کہ جن غریب کنبوں کے پاس مویشی نہیں ہیں، انہیں وزیر اعلیٰ منصوبہ کے تحت گائیں دستیاب کرائی جائیں۔ اس سے نہ صرف ان کی غذائیت میں بہتری ہوگی بلکہ روزگار اور آمدنی کا بھی ذریعہ بنے گا۔
وزیر اعلیٰ نے خاتون خود رضاکار گروپوں کی حصہ داری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گوبر سے کھاد، پینٹ اور دیگر مصنوعات بنانے سے خواتین کو اقتصادی طور پر مضبوطی ملے گی۔ اس سمت میں بریلی ضلع میں افکو آنولہ کے تعاون سے گوبر اور گوموتر سے آرگینک مصنوعات کے پروسیسنگ پلانٹ لگائے جا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔