آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر کرشنا مورتی عہدہ سے ہٹائے گئے، مدت سے 6 مہینے پہلے خدمات ختم کرنے کا مرکز کا فیصلہ

سبرمنین یکم نومبر 2022 سے اس عہدے پر تعینات تھے۔ پاکستان کو دی گئی مالی سہولیات پر آئی ایم ایف بورڈ کی اہم ریویو میٹنگ سے پہلے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔


تصویر ’انسٹاگرام‘
مرکزی حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) میں ایگزیکٹیو ڈٓائرکٹر (ہندوستان) کے طور پر اپنی خدمات دے رہے ڈاکٹر کرشنا مورتی وی سبرمنین کی مدت کار کو فوری اثر سے ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وہ یکم نومبر 2022 سے اس عہدے پر تعینات تھے۔ پاکستان کو دی گئی مالی سہولیات پر آئی ایم ایف بورڈ کی اہم ریویو میٹنگ سے پہلے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
اے سی سی کے ذریعہ 30 اپریل کو جاری ایک حکم میں کہا گیا ہے کہ تقرری کمیٹی (اے سی سی) نے آئی ایم ایف میں ایگزیکٹیو ڈائرکٹر کے طور پر کرشن مورتی سبرمنین کی خدمات کو فوری اثر سے ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ حکم میں انہیں ہٹانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ اے سی سی کی قیادت وزیر اعظم کرتے ہیں۔
کے وی سبرمنین ہندوستان کے سابق چیف اکنامک ایڈوائزر (سی ای اے) رہ چکے ہیں۔ انہوں نے سال 2018 سے 2021 تک سب سے نوجوان سی ای اے کا خطاب بھی اپنے نام کیا تھا۔ معیشت کی حالت اور اقتصادی اصلاحات پر ہندوستانی حکومت کو وقت وقت پر صلاح دینے کے ساتھ ساتھ سی ای اے ہر سال بجٹ سے پہلے اقتصادی جائزہ کرنے کے لیے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔
کے وی سبرمنین کی مدت کے دوران کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہوئے اقتصادی بحران کے ماحول میں پالیسی بنانا شامل تھا۔ ساتھ ہی وہ آر بی آئی اور سیبی کی ماہرین کی کمیٹی کا حصہ رہ چکے ہیں۔ وہ بندھن بینک کے بورڈ آف ڈائرکٹرس میں بھی شامل رہے ہیں۔
بینکنگ، کارپوریٹ سیکٹر اور اقتصادی پالیسی میں دنیا کے قد آور ماہرین میں کرشن مورتی سبرمنین کا نام آتا ہے۔ ان کے ذریعہ بینکنگ، لا اینڈ فائنانس انوویشنس، اکنامک گروتھ اور کارپوریٹ گورننس جیسے کئی موضوعات پر لکھے گئے ریسرچ پیپرس دنیا کے اہم جرنلس میں شائع ہو چکے ہیں۔ وہ آر بی آئی کے سابق گورنر رگھورام راجن کی رہنمائی میں بوتھ اسکول آف بزنس، شکاگو یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی یافتہ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ انڈین انسٹی چیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی) اور انڈین انسٹی ثیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) سے پڑھائی کر چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔