سی آر پی ایف نے جوان منیر احمد کو نوکری سے برطرف کیا، فون پر نکاہ کیا اور محکمہ کو شادی کی بات نہیں بتائی

سی آر پی ایف نے پاکستانی خاتون سے خفیہ شادی کرنے اور سیکورٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر جوان منیر احمد کو فوری طور پر ملازمت سے برطرف کر دیا ہے۔


فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے 41 ویں بٹالین کے جوان منیر احمد کو سیکورٹی معیارات کی سنگین خلاف ورزی کی وجہ سے فوری اثر سے ملازمت سے برطرف کر دیا ہے۔ احمد پر الزام ہے کہ اس نے ایک پاکستانی لڑکی سے شادی کی اور اس کا ویزا ختم ہونے کے بعد بھی اسے ہندوستان میں رکھا، جس کے بارے میں اس نے محکمہ سے معلومات چھپائی تھیں۔الزام ہے منیر احمد نے فون پر ویڈیو کال کے ذریعہ نکاح کیا تھا۔
سی آر پی ایف کی جانب سے کی گئی ایک داخلی تحقیقات میں پتہ چلا کہ منیر احمد نے نہ صرف اپنی شادی کی تفصیلات کو خفیہ رکھا بلکہ اپنی بیوی کے ہندوستان میں طویل قیام کے بارے میں بھی نہیں بتایا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ طرز عمل سروس رولز کی خلاف ورزی ہے اور اس سے ملک کی قومی سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
سی آر پی ایف نے اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا اور بغیر کسی تاخیر کے کارروائی کی اور اسے فوری اثر سے برخاست کردیا۔ سی آر پی ایف نے واضح کیا کہ فورس میں خدمات انجام دینے والے کسی بھی اہلکار سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ خدمت کی شرائط کی ایمانداری سے پابندی کرے، خاص طور پر جب معاملہ قومی سلامتی سے متعلق ہو۔ عہدیداروں نے یہ بھی اشارہ کیا کہ ایسے معاملات میں ‘زیرو ٹالرینس’ کی پالیسی اپنائی جارہی ہے۔
غور طلب ہے کہ منال خان کو ہندوستان سے ملک بدر کیا جانا تھا۔ وہ یعنی مینل خان مارچ 2025 میں ایک مختصر مدت کے ویزے پر ہندوستان آئی تھی جس کی میعاد 22 مارچ کو ختم ہوگئی تھی۔22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد مرکزی حکومت نے تمام پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، جس کے تحت مینل کو 29 اپریل تک ملک چھوڑنے کو کہا گیا تھا۔ دریں اثنا، وہ وزارت داخلہ کو ویزا کی توسیع کے لیے درخواست دے چکی ہیں، جو ابھی زیر التوا ہے۔ جب مینل ڈی پورٹیشن بس میں اٹاری واہگہ بارڈر کے لیے روانہ ہوئی تو اس کے وکیل انکور شرما نے اسے فون پر مطلع کیا کہ اسے عدالت سے اسٹے مل گیا ہے۔خبر ہے کہ اس کے بعد ان کی پاکستان واپسی کا عمل روک دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔