مونگیر: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور پر امارت شرعیہ بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال کے کال پر تحفظ اوقاف کمیٹی مونگیر کے زیر اہتمام امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر کی صدارت میں 5 مئی 2025 کو صبح آٹھ بجے ٹاؤن ہال مونگیر میں وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف ایک تاریخی، پرامن اور پُرجوش احتجاج ہونے جا رہا ہے۔یہ اطلاع مولانا محمد عارف رحمانی ناظم جامعہ رحمانى و کنوینر تحفظ اوقاف کمیٹی مونگیر نے اپنے ایک پریس بیانیہ میں دی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ جو یقیناً وقف کی حفاظت کی تحریک میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھے گا۔اس احتجاج میں ہزاروں افراد پر مشتمل مجمع کی شرکت متوقع ہے، جن میں علما، دانشوران،سماجی و سیاسی شخصیات اور عوام الناس شامل ہوں گے۔
مونگیر، جو صوفیا، علما اور مجاہدین آزادی کی عظیم سرزمین ہے، جہاں ہمیشہ حق و انصاف کی صدا بلند ہوئی ہے، ایک بار پھر یہاں تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے۔ یہ احتجاج صرف ایک جلسہ نہیں بلکہ قوم کی غیرت، دینی حمیت اور ملی شعور کا عملی مظاہرہ ہوگا۔ساتھ ہی مولانا محمد عارف رحمانی نے اس کی بھی وضاحت کی کہ احتجاج کی تیاری پورے طور پر مکمل کرلی گئی ہے اور انہوں نے ہرانصاف پسند شخص سے گذارش کی ہے کہ، وہ اپنے تمام مشاغل ترک کر کے اس احتجاج میں لازمی طور پر شرکت کریں اور اپنی غیرت کا ثبوت دیں۔
اسی طرح دارالقضاء امارت شرعیہ مونگیر کے قاضی شریعت مولانا رضی احمد ندوی نے بھی اپنے پریس بیانیہ میں کہا کہ مجھے کامل یقین ہے کہ مونگیر کی غیور عوام و خواص کا یہ ولولہ خیز احتجاج حکومت کے ایوانوں میں لرزہ برپا کرے گا، اور ان شاءاللہ یہ کالا قانون واپس ہوکر رہے گا۔
اسلئے میں مونگیر کے ہر غیور عوام و خواص سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ ہر حال میں 5/ مئی کو صبح آٹھ بجے اپنا وقت نکال کر ٹاؤن ہال مونگیر ضرور تشریف لائیں۔ یہ احتجاج صرف قانون کے خلاف نہیں بلکہ ایک تحریکِ بیداریِ ملت کا آغاز ہے۔