سنجولی مسجد ڈھادینے شملہ میونسپل کمشنر کورٹ کا حکم

سنجولی مسجد ڈھادینے شملہ میونسپل کمشنر کورٹ کا حکم

شملہ: شملہ میونسپل کارپوریشن کمشنر کورٹ نے ہفتہ کے دن رولنگ دی کہ یہاں کی سنجولی مسجد کی تمام 5 منزلیں غیرقانونی ہیں۔ اس نے ساری عمارت کو ڈھادینے کا حکم دیا۔ سنجولی کے رہنے والے بعض لوگوں اور ہندو تنظیموں نے مسجد کو ڈھادینے کی مہم شروع کی تھی۔

 ان کا دعویٰ تھا کہ یہ مسجد غیرقانونی ہے اور کارپوریشن پچھلے 15 سال سے کوئی کارروائی نہیں کررہا ہے۔ کمشنر کورٹ نے 5  اکتوبر 2024 کو اوپر کی 3 منزلیں ڈھادینے کا حکم دیا تھا۔

 اس نے وقف بورڈ سے کہا تھا کہ مابقی 2 منزلوں کا منظورہ نقشہ دکھایا جائے۔ مقامی لوگوں کی نمائندگی کرنے والے وکیل جگت پال نے کہا کہ وقف بورڈ نہ تو اراضی کی ملکیت کے کاغذات دکھاسکا اور نہ منظورہ نقشہ پیش کرسکا۔ اس کے بعد میونسپل کمشنر کورٹ نے مسجد ڈھادینے کا حکم دیا۔

 ہماچل پردیش ہائی کورٹ نے ایم سی کمشنر سے کہا تھا کہ 8 مئی تک فیصلہ کردیا جائے۔ایم سی کور ٹ نے فریقین کے موقف کی سماعت کے بعد فیصلہ دے دیا۔

 وقف بورڈکے وکیل نے کہا کہ مسجد 1947 سے پہلے کی ہے اور پرانی مسجد کو ڈھاکر نئی مسجد تعمیر کی گئی۔ کورٹ نے پوچھا کہ مسجد کی دوبارہ تعمیر کی منظوری بلدیہ سے کیوں نہیں لی گئی۔ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کیوں کی گئی۔ آج حکم سنانے والے کورٹ کمشنر کا نام بھوپیندر اتری ہے۔



[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے