عدالتی احکام کو نظر انداز کرنے والے ایس ڈی ایم اور تحصیلدار سمیت 4 افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

عدالتی احکام کو نظر انداز کرنے والے ایس ڈی ایم اور تحصیلدار سمیت 4 افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

عدالت نے ایس ڈی ایم صدر، تحصیلدار، قانون گو اور لیکھ پال کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ معاملہ اراضی کی پیمائش نہ کیے جانے اور عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے سے منسلک ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عدالتی فیصلہ / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>عدالتی فیصلہ / آئی اے این ایس</p></div>

عدالتی فیصلہ / آئی اے این ایس

user

عدالتی احکام کو نظر انداز کرنا ایڈمنسٹریٹو افسران کی عادت میں شمار ہو چکا ہے۔ خصوصاً ذیلی عدالتوں کے حکم پر ٹال مٹول والا رویہ اکثر اختیار کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن اب ایسے معاملوں میں عدالتوں نے سخت رخ اختیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ تازہ معاملہ کانپور کا ہے جہاں عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے سے ناراض عدالت نے ایس ڈی ایم اور تحصیلدار سمیت 4 افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کانپور واقع پنکی علاقہ کی ایک اراضی تنازعہ میں لاپروائی برتنے کے سبب چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ (سی جے ایم) سورج مشرا کی عدالت نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے 4 افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ معاملہ زمین کی پیمائش نہ کیے جانے اور عدالتی احکام کو نظر انداز کرنے سے منسلک ہے۔

دراصل پَنکی باشندہ سوبرن پال نے میوا لال سے زمین خریدی تھی، جس کا داخل خارج بھی ہو چکا تھا، لیکن اب تک پیمائش نہیں ہوئی ہے۔ الزام ہے کہ اسی درمیان میوا لال، سریش سنگھ چوہان (باشندہ گاندھی گاؤں)، سریندر سنگھ (تاتیا ٹوپے نگر) اور سبھاش یادو (مہربان سنگھ کا پروا) نے مل کر مذکورہ زمین کو اپنی زمین میں ملا کر اسے دیگر لوگوں کو فروخت کرنا شروع کر دیا۔

بتایا جاتا ہے کہ سوبرن پال نے کئی بار تحصیلدار کو زمین کی پیمائش کے لیے درخواست دی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اس کے بعد انھوں نے ضلع مجسٹریٹ سے شکایت کی، جس پر ضلع مجسٹریٹ نے تحصیلدار کو پیمائش کرانے کی ہدایت جاری کی۔ اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بالآخر سوبرن نے ساتوں ملزمین کے خلاف رپورٹ درج کرانے کے لیے عدالت میں عرضی داخل کی۔ عدالت نے اس معاملے میں تحصیلدار، قانون گو اور لیکھ پال سے رپورٹ طلب کی۔ حیرت کی بات ہے کہ بار بار تاریخ لگنے کے باوجود رپورٹ عدالت کو نہیں دی گئی۔ افسران کی حرکتوں سے ناراض عدالت نے ایس ڈی ایم صدر کو ہدایت دی کہ وہ تینوں افسران کی رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ اس کے باوجود رپورٹ عدالت میں نہیں بھیجی گی۔ آخر کار عدالت نے اس عمل کو احکامات کی خلاف ورزی مانتے ہوئے ناراضگی ظاہر کی اور چاروں افسرا، یعنی ایس ڈی ایم صدر، تحصیلدار، قانون گو اور لیکھ پال کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔ اب اس معاملے کی آئندہ سماعت 8 مئی کو مقرر کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے