حیدرآباد: تلنگانہ کے گورنر جشنو دیو ورما سے جمعہ کو تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے صدر مہیش کمار گوڈ، وزیر پونم پربھاکر اور ریاستی کانگریس بی سی قائدین کے ایک وفد سے راج بھون میں ملاقات کی اور سیاسی نمائندگی اور تعلیمی مواقع میں پسماندہ طبقات (بی سی) کے لئے 42 فیصد ریزرویشن کے مواقع فراہم کرنے والے بل کو منظور کرنے پر اظہار تشکر کیا۔
8 اپریل کو تلنگانہ مقننہ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے والے اس بل کو گورنر نے منظوری دی اور بعد میں صدر جمہوریہ کو منظوری کے لیے بھیجا گیا۔
وفد میں کانگریس قائدین میں سابق ایم پی وی ہنومنت راؤ اور انجن کمار یادو، راجیہ سبھا کے رکن انیل کمار یادو، ایم ایل سی بسواراجو سرایا، دانڈے وٹھل، وجے شانتی، نارائن، حکومتی وہپس آدی سری نواس اور برلا الیا، ایم ایل اے دنم ناگیندر، واکاٹی سری ہری، مکانا سنگھ راج ٹھاکر، ارلا پلی شنکر، پرکاش گوڈ، کارپوریشن کے کئی چیئرمین اور پارٹی کے دیگر سرکردہ رہنما شامل تھے۔
میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹی پی سی سی کے صدر مہیش کمار گوڈ نے کہا کہ تلنگانہ ذات پات کی مردم شماری کرانے والی ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے طویل مدتی وژن کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کی مردم شماری کے ساتھ ساتھ ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مرکز کی جانب سےحالیہ اعلان کانگریس اور مسٹر گاندھی کے لیے ایک اہم سیاسی جیت ہے۔
گوڈ نے کہا، "یہ تلنگانہ کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت اب تلنگانہ ماڈل کی طرف دیکھ رہی ہے اور سماجی انصاف کے لیے راہل گاندھی کے عزائم نے ایک بڑا قدم آگے بڑھایا ہے۔