بنگلورو: کرناٹک کے ضلع حویری میں سرکاری بس کے ایک ڈرائیور-cum-کنڈکٹر کو اس وقت تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب اُس نے دورانِ سفر بس روک کر نماز ادا کی، جس سے مبینہ طور پر مسافروں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ واقعہ کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (KSRTC) کی ایک بس میں پیش آیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مذکورہ ملازم وردی میں ملبوس بس کی نشست پر نماز ادا کر رہا ہے جبکہ دیگر مسافر انتظار کر رہے ہیں۔ بس کو راستے میں اچانک روک کر نماز ادا کرنے پر شدید ردِ عمل کیا جارہا ہے۔
بہت سے افراد نے اس عمل کو سرکاری ڈیوٹی کے دوران مذہبی سرگرمی کو ترجیح دینے اور عوامی وسائل کے مبینہ غلط استعمال کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سوشل میڈیا پر مختلف آراء کا اظہار کیا جا رہا ہے، کچھ افراد اسے مذہبی آزادی کا معاملہ قرار دے رہے ہیں جبکہ دیگر اس کو ڈیوٹی کی خلاف ورزی تصور کر رہے ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے باقاعدہ انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی مکمل جانچ کے بعد متعلقہ ملازم کے خلاف ضروری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو اپنی مذہبی عبادات کے لیے اصول و ضوابط کے اندر رہتے ہوئے موزوں وقت کا انتخاب کرنا چاہیے تاکہ عوامی سہولت متاثر نہ ہو۔