سری نگر: جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے پہلگام دہشت گرد حملے میں جان کی بازی ہارنے والے مقامی کشمیری نوجوان(گھوڑے بان) کے بھائی کو وقف بورڈ میں ملازمت کا تقرری نامہ سونپا۔
یہ نوجوان، جو سیاحوں کو گھوڑے پر سیر کروا رہا تھا، 22 اپریل کو بیسرن پہاڑی علاقے میں پیش آئے بہیمانہ حملے میں اُس وقت شہید ہوا جب اُس نے اپنی جان پر کھیل کر سیاحوں کی حفاظت کی کوشش کی۔ اس کی قربانی کو ملک گیر سطح پر سراہا گیا، اور اسے ’پہلگام کا ہیرو‘ قرار دیا گیا۔
ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے سری نگر میں ایک مختصر مگر پُراثر تقریب کے دوران شہید کے بھائی کو وقف بورڈ میں ملازمت کا تقرری نامہ سونپتے ہوئے کہا:’یہ محض ایک تقرری نہیں بلکہ اُن بہادر کشمیریوں کو خراج عقیدت ہے جو دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوتے ہیں۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کے اہل خانہ کو باعزت زندگی فراہم کریں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وقف بورڈ کشمیری عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے، اور وہ ان افراد کے ساتھ ہمیشہ کھڑا ہے جو دہشت گردی کے شکار ہوئے ہیں یا ان کے خلاف بہادری سے لڑے ہیں۔
مقامی لوگوں نے وقف بورڈ کی اس پہل کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو دیگر اداروں میں بھی شہیدوں کے اہل خانہ کی بازآبادکاری کے لیے ایسے اقدامات کرنے چاہئیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ پہلگام حملے میں جہاں سیاح نشانہ بنے، وہیں مقامی کشمیری نوجوانوں نے اپنی جانیں داؤ پر لگا کر اُن کی مدد کی، جس سے ایک بار پھر "کشمیریت” اور انسانی ہمدردی کی روایت کو زندہ رکھا گیا۔