تین سال میں پہلی بار امریکی معیشت میں درج ہوئی گراوٹ، کیا کساد بازاری آنے والی ہے؟

امریکہ کی معیشت کو مارچ سہ ماہی میں زوردار جھٹکا لگا ہے۔ اس سہ ماہی میں معیشت میں 0.3 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کساد بازاری کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔


صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی نے دنیا بھر میں ہلچل پیدا کی ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ اس کا اثر خود امریکی بازار پر بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایک طرف جہاں ٹیرف جنگ کے درمیان امریکی شیئر بازار نے تگڑا غوطہ لگایا تو اب امریکی معشیت پر بھی اس کا اثر نظر آ رہا ہے۔ جی ہاں تین سال میں پہلی بار امریکی معیشت میں گراوٹ درج کی گئی ہے اور مارچ سہ ماہی میں یہ 0.3 فیصد گری ہے۔ اس کا اثر بدھ کو کاروبار کے دوران Dow Jones سے لے کر Nasdaq تک دیکھنے کو ملا۔ اس کے ساتھ ہی کساد بازاری کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔
امریکہ کی معیشت (US GDP) کو مارچ سہ ماہی میں زوردار جھٹکا لگا ہے۔ کیونکہ اس سہ ماہی میں اکنامی میں 0.3 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اس سے پہلے سال 2024 کی چوتھی سہ ماہی میں امریکی معیشت 2.4 فیصد کی شرح سے آگے بڑھی تھی۔ ٹرمپ 2.0 کی شروعات کے ساتھ ہی ریسیپروکل ٹیرف کی وجہ سے شروع ہوئی تجارتی جنگ کے درمیان امریکہ کو یہ بڑا جھٹکا لگا ہے۔
’نیو یارک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی جی ڈی پی میں گراوٹ کے پیچھے سب سے بڑی وجہ درآمد میں کیا جانے والا بھاری اضافہ ہے۔ اس میں ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ تجارتی جنگ کے درمیان امریکی کمپنیوں نے بڑی تعداد میں درآمد کیا ہے اور اس سے جی ڈی پی کا ڈاٹا پھسلا ہے۔ اس دوران اے ڈی پی کی ایک رپورٹ میں معیشت میں کساد بازاری کے اشارے دیئے گئے ہیں۔
ٹرمپ کی ’ٹیرف جنگ‘ کے درمیان پہلے سے ہی زیادہ تر ماہرین اور ماہر معاشیات امریکہ میں مہنگائی بڑھنے اور کساد بازاری کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے اور اب آئے امریکی اکنامی کے اعداد و شمار نے اسے مزید تقویت دے دی ہے۔ جو امکان ظاہر کیا جا رہا ان میں امریکہ کا جی ڈی پی گروتھ 2025 میں ڈھائی فیصد سے کم رہنے کا اندیشہ ہے۔ اس کی وجہ برآمد اور کھپت میں مل رہی کمی کا اشارہ ہے اور پہلی سہ ماہی میں 0.3 فیصد کی گراوٹ بھی اب دیکھنے کو ملی ہے۔ ایسے میں امریکی کساد بازاری کو لے کر بحثیں تیز ہو گئی ہیں۔ حالانکہ یہ واضح ہے کہ کسی بھی ملک میں مسلسل دو سہ ماہی میں جی ڈی پی میں گراوٹ کو کساد بازاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ایک طرف جہاں امریکہ میں اکنامی گراوٹ درج کی گئی ہے تو وہیں دوسری طرف صدر ٹرمپ نے بدھ کو پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی رفتار گھٹنے کے درمیان امریکی عوام کو صبر بنائے رکھنے کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرف بالآخر امریکی معیشت میں تیزی لائے گا۔ رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ اس کا ٹیرف سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اس میں کچھ وقت لگے گا اور اُچھال دیکھنے کو ملے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔