سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: گھر کا کھانا نہ دے پانے پر باپ سے بیٹی کی کسٹڈی واپس لے لی گئی

یہ معاملہ کیرالہ ہائی کورٹ کے ایک سابقہ فیصلے سے جڑا تھا جس میں والدین کو ماہانہ 15-15 دن کے لیے بچی کی دیکھ بھال کا حق دیا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ کی جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس سنجے کرول اور جسٹس سندیپ مہتا پر مشتمل بنچ نے بچی سے بات چیت اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد پایا کہ والد کے زیرِ کفالت ماحول بچی کے لیے مناسب نہیں۔
والد نے ترواننت پورم میں ایک کرائے کا مکان لے رکھا تھا جہاں وہ بیٹی کے ساتھ وقت گزارتے تھے، مگر عدالت نے پایا کہ اس پورے عرصے میں بیٹی کو صرف ہوٹل یا ریستوران کا کھانا دیا گیا، جو ایک آٹھ سالہ بچی کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ جسٹس سندیپ مہتا نے فیصلے میں لکھا کہ ’’ریستوران کا کھانا تو بالغ افراد کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے، ایک چھوٹے بچے کے لیے یہ اور بھی خطرناک ہے۔ بچی کی متوازن نشوونما کے لیے گھریلو اور غذائیت سے بھرپور کھانے کی ضرورت ہے، جو والد فراہم کرنے سے قاصر رہے۔‘‘