آئی پی ایل 2025: دھونی کی ٹیم کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی شکست، پنجاب نے 4 وکٹ سے ہرایا

آئی پی ایل 2025: دھونی کی ٹیم کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی شکست، پنجاب نے 4 وکٹ سے ہرایا

چنئی کی ٹیم آج پورے 20 اوورس بھی نہیں کھیل پائی اور کسی طرح سے 190 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔ جیت کے لیے ضروری ہدف پنجاب نے 19.4 اوورس میں 6 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

<div class="paragraphs"><p>شریئس ایر، تصویر @IPL</p></div><div class="paragraphs"><p>شریئس ایر، تصویر @IPL</p></div>

شریئس ایر، تصویر @IPL

user

آئی پی ایل 2025 چنئی سپر کنگز کے لیے انتہائی مایوس کن ثابت ہو رہا ہے۔ شکست دھونی کی ٹیم کا پیچھا ہی نہیں چھوڑ رہی۔ آج بھی پنجاب نے ایک دلچسپ مقابلے میں چنئی کو 4 وکٹ سے شکست دے دی۔ یہ 10 میچوں میں چنئی کی آٹھویں شکست تھی، اور اس طرح یہ ہر دلعزیز ٹیم پلے آف کی دوڑ سے باہر بھی ہو گئی ہے۔ آئندہ 4 میچوں میں جیت کے بعد بھی یہ 12 پوائنٹس تک ہی پہنچ سکے گی، جو کہ پلے آف کے لیے کافی نہیں ہے۔ دوسری طرف پنجاب 10 میچوں میں 6 جیت کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں 13 پوائنٹس لے کر دوسرے مقام پر پہنچ گئی ہے۔ کولکاتا کے خلاف پنجاب کا ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا، جس سے اسے ایک پوائنٹ ملا تھا۔

آج ٹاس پنجاب کے کپتان شریئس ایر نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا۔ اپنی دھیمی بلے بازی کے لیے تنقید کا سامنا کر رہی چنئی آج کچھ بہتر نظر آئی، کیونکہ وکٹ گرنے کے باوجود رنوں کی رفتار نیچے نہیں گئی تھی۔ حالانکہ انیسویں اوور میں یجویندر چہل نے 4 وکٹ (جس میں ایک ہیٹ ٹرک بھی شامل ہے) لے کر چنئی کی 200 رنوں کے پار جانے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ چنئی کے 2 وکٹ محض 22 رن پر گر گئے تھے، لیکن پہلے سیم کرن (47 گیندوں پر 88 رن) اور رویندر جڈیجہ (12 گیندوں پر 17 رن) نے 26 رنوں کی شراکت داری کی، اور پھر سیم کرن اور ڈیوالڈ بریوس (26 گیندوں پر 32 رن) نے 78 رنوں کی شراکت داری کر ٹیم کو بہتر پوزیشن میں پہنچایا۔ لیکن اس کے بعد کوئی بھی بلے باز میدان پر جم کر نہیں کھیل سکا۔ کپتان دھونی بھی محض 4 گیندیں ہی کھیل سکے، لیکن انھوں نے ایک چھکا اور ایک چوکا کی مدد سے 11 رن بنائے۔ کسی طرح چنئی 19.2 اوورس میں 190 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔

پنجاب کی طرف سے گیندبازی میں سب سے زیادہ 4 وکٹ یجویندر چہل نے لیے، حالانکہ انھوں نے 3 اوورس میں 32 رن خرچ کر دیے۔ 2-2 وکٹ عرشدیپ سنگھ (3.2 اوورس میں 25 رن) اور مارکو جانسن (4 اوورس میں 30 رن) کو ملے، جبکہ 1-1 وکٹ عظمت اللہ عمرزئی (4 اوورس میں 39 رن) اور ہرپریت برار (2 اوورس میں 21 رن) کے حصے میں آئے۔ سویانش شیڈگے (3 اوورس میں 40 رن) وکٹ سے محروم رہے۔

جیت کے لیے ضروری ہدف کا پیچھا کرنے اتری پنجاب کی ٹیم کو سلامی بلے بازوں پریانش آریہ (15 گیندوں پر 23 رن) اور پربھ سمرن سنگھ (36 گیندوں پر 54 رن) نے تیز شروعات دی۔ دونوں کے درمیان 44 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ ان دونوں بلے بازوں کے بعد کپتان شریئس ایر نے تن تنہا ٹیم کو جیت کے قریب پہنچا کر دم لیا۔ انھوں نے محض 41 گیندوں پر 4 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 72 رن بنائے۔ جب وہ آؤٹ ہوئے تو ٹیم کو جیت کے لیے 8 گیندوں میں محض 3 رنوں کی ضرورت تھی۔ ششانک سنگھ نے بھی اچھی بلے بازی کی، جنھوں نے 12 گیندوں پر 2 چھکوں اور 1 چوکے کی مدد سے 23 رن بنائے۔

چنئی کی گیندبازی بھی مایوس کن رہی، کیونکہ خلیل احمد کو چھوڑ کر سبھی گیندباز فی اوور 9 رن سے زیادہ خرچ کرتے ہوئے دکھائی دیے۔ خلیل احمد نے 3.4 اوورس میں 28 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ متھیشا پتھیرانا نے 4 اوورس میں 45 رن خرچ کر 2 وکٹ لینے میں کامیاب ہوئے۔ 1-1 وکٹ رویندر جڈیجہ (3 اوورس میں 32 رن) اور نور احمد (4 اوورس میں 39 رن) کو حاصل ہوئے۔ انشول کمبوج (2 اوورس میں 20 رن) اور سیم کرن (3 اوورس میں 27 رن) کے حصے میں ایک بھی وکٹ نہیں آیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے