جموں و کشمیر: حال ہی میں پہلگام کے علاقے بیسرن میں دہشت گردوں کے حملے کے دوران گجرات سے آئے سیاح رشی بھٹ اور ان کے خاندان کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں رشی بھٹ اس دہشتناک واقعے کی لمحہ بہ لمحہ تفصیل بیان کر رہے ہیں، جس میں وہ اور ان کا خاندان بال بال بچ گئے۔
رشی بھٹ اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ چھٹیاں منانے بیسرن (پہلگام) آئے تھے۔ ان کے مطابق، 22 اپریل کو جب وہ بیسرن میں زپ لائننگ (Ziplining) کر رہے تھے، اسی دوران اچانک فائرنگ شروع ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ زپ لائن آپریٹر کا رویہ مشکوک تھا۔
ان کے بقول "مجھ سے پہلے نو لوگ زپ لائن سے گزرے، تب آپریٹر نے کچھ نہیں کہا۔ لیکن جب میری باری آئی، اس نے تین بار ‘اللہ اکبر’ چلایا اور ساتھ ہی فائرنگ شروع ہو گئی۔”
رشی بھٹ نے بتایا کہ جب انہیں اندازہ ہوا کہ یہ ایک دہشت گرد حملہ ہے، تو انہوں نے فوری طور پر اپنی زپ لائن کی بیلٹ کھولی، زمین پر کودے اور اپنے افراد خاندان کے ساتھ دوڑ لگا دی۔
ان کا کہنا ہے کہ: "میں نے خود پانچ یا چھ افراد کو گولیاں لگتے دیکھا۔” "ہم سے آگے والوں سے مذہب پوچھا گیا، پھر قتل کیا گیا”۔
اس حملے کی سب سے تکلیف دہ تفصیل رشی بھٹ کے اس بیان سے سامنے آئی، جب انہوں نے کہا: "ہم سے کچھ آگے دو خاندان تھے، دہشت گردوں نے ان سے ان کا مذہب پوچھا اور پھر ان کو گولی مار دی گئی — یہ سب میری بیوی اور بیٹے کے سامنے ہوا۔”
رشی بھٹ نے انڈین فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے تقریباً 20-25 منٹ بعد فوج موقع پر پہنچی۔